EN हिंदी
دل میں محبتوں کے سوا اور کچھ نہیں | شیح شیری
dil mein mohabbaton ke siwa aur kuchh nahin

غزل

دل میں محبتوں کے سوا اور کچھ نہیں

فاطمہ وصیہ جائسی

;

دل میں محبتوں کے سوا اور کچھ نہیں
تیری حکایتوں کے سوا اور کچھ نہیں

یہ غم کی بھیڑ اور یہ دنیا کے راستے
ان کی عنایتوں کے سوا اور کچھ نہیں

اپنا نہیں خیال مگر دوسروں کا ہے
بالکل حماقتوں کے سوا اور کچھ نہیں

بھائی کو بھائی کس لیے دیتا ہے رنج و غم
بے جا عداوتوں کے سوا اور کچھ نہیں

یہ رنگ و نسل اور تشدد کے سلسلے
دشمن کی راحتوں کے سوا اور کچھ نہیں