دل میں ہو گر خواہش تصویر عبرت دیکھنا
خوش نصیبی بانٹنے والوں کی قسمت دیکھنا
دوستوں اور دشمنوں کے درمیاں رہ کر تو دیکھ
تجھ کو آ جائے گا فرق نور و ظلمت دیکھنا
کیا قیامت سے ڈریں ہم لوگ تو وہ ہیں جنہیں
پڑ رہا ہے روز ہی روز قیامت دیکھنا
مفلسی کے دن ہیں اور برسات کی آمد کا شور
مشغلا سا بن گیا ٹوٹی ہوئی چھت دیکھنا
ایسے موقعوں پر جب آئیں زندگی میں مشکلیں
جن کی جانب دیکھنا ہو بھول کر مت دیکھنا
اے سعادتؔ جو نصیحت کرتے ہو اوروں کو تم
اس نصیحت کو کبھی اپنی بھی بابت دیکھنا
غزل
دل میں ہو گر خواہش تصویر عبرت دیکھنا
سعادت باندوی