EN हिंदी
دل کی نیا دو نینوں کے موہ میں ڈوبی جائے | شیح شیری
dil ki nayya do nainon ke moh mein Dubi jae

غزل

دل کی نیا دو نینوں کے موہ میں ڈوبی جائے

غوث سیوانی

;

دل کی نیا دو نینوں کے موہ میں ڈوبی جائے
ڈگ مگ ڈولے ہائے رے نیا ڈگ مگ ڈولے ہائے

کالے کالے میگھا برسیں کل دھرتی مسکائے
سوندھی ماٹی کی خوشبو سے سارا جگ بھر جائے

تن بھی بھیگے من بھی بھیگے ساون رس برسائے
شیتل شیتل جل برہن کے من میں آگ لگائے

یہ موسم پاگل پرویا من مدرا چھلکائے
بن چٹھی بن پاتی کے ہی کاش سجن آ جائے

گوری سن کے نام سجن کا ہولے سے شرمائے
جیسے گگن پہ صبح سویرے پہلی کرن لہرائے

خوشبو کا وہ جھونکا بن کے صحن‌ چمن مہکائے
مے خانے میں بن کے نشہ وہ ہر دل پہ چھا جائے