EN हिंदी
دل کی ہر بات تری مجھ کو بتا دیتی ہے | شیح شیری
dil ki har baat teri mujhko bata deti hai

غزل

دل کی ہر بات تری مجھ کو بتا دیتی ہے

امبر جوشی

;

دل کی ہر بات تری مجھ کو بتا دیتی ہے
تیری خاموش نظر مجھ کو صدا دیتی ہے

دور رہنا مجھے منظور نہیں ہے تجھ سے
زندگی ساتھ ترے مجھ کو مزہ دیتی ہے

اپنی کٹیا کے اندھیرے کو مٹاؤں کیسے
وہ مرے دیپ کو زلفوں سے ہوا دیتی ہے

تیری یہ ہی تو ادا بھاتی ہے جاناں مجھ کو
جب نظر سامنے میرے تو جھکا دیتی ہے

عشق کا روگ لگا ہے کئی برسوں سے مجھے
کس لئے مجھ کو یہ پھر دنیا دوا دیتی ہے