EN हिंदी
دل کی حالت بگڑ رہی ہے کیوں | شیح شیری
dil ki haalat bigaD rahi hai kyun

غزل

دل کی حالت بگڑ رہی ہے کیوں

رضیہ حلیم جنگ

;

دل کی حالت بگڑ رہی ہے کیوں
ہر نفس مجھ کو بے کلی ہے کیوں

دل لگاتا ہے بس صدا تیری
بے قراری یہ بڑھ رہی ہے کیوں

اس کے کوچے میں عمر گزری پھر
کوچۂ یار اجنبی ہے کیوں

جسم زنجیر ہو بھی سکتا ہے
روح آزاد ہے رکی ہے کیوں

اب یہ سمجھی ہوں جب بنی جاں پر
مرکز جاں تری گلی ہے کیوں