دل کی آواز میں قیام کریں
آ مرے یار آ کلام کریں
تتلیاں ڈھونڈنے میں دن کاٹیں
اور جنگل میں ایک شام کریں
آئنوں کو بلائیں گھر اپنے
اور چراغوں کا اہتمام کریں
اس کے ہونٹوں کو دھیان میں رکھ کر
سرخ پھولوں کا انتظام کریں
جس کے دم سے ہے یہ سخن آباد
یہ غزل بھی اسی کے نام کریں
غزل
دل کی آواز میں قیام کریں
کامی شاہ