دل کہیں بھی نہیں لگتا ہوگا
دل نہیں مانتا ایسا ہوگا
جتنا ہنگامہ زیادہ ہوگا
آدمی اتنا ہی تنہا ہوگا
چلتا پھرتا ہے ستارہ میرا
اب کہیں اور چمکتا ہوگا
میں نے اک بات چھپا رکھی ہے
اب اسی بات کا چرچا ہوگا
غزل
دل کہیں بھی نہیں لگتا ہوگا
بیدل حیدری
غزل
بیدل حیدری
دل کہیں بھی نہیں لگتا ہوگا
دل نہیں مانتا ایسا ہوگا
جتنا ہنگامہ زیادہ ہوگا
آدمی اتنا ہی تنہا ہوگا
چلتا پھرتا ہے ستارہ میرا
اب کہیں اور چمکتا ہوگا
میں نے اک بات چھپا رکھی ہے
اب اسی بات کا چرچا ہوگا