دل کا سارا درد بھرا تصویروں میں
ایک مصور نقش ہوا تصویروں میں
چند لکیریں تو اس درجہ گہری تھیں
دیکھنے والا ڈوب گیا تصویروں میں
ایک عجب سا جادو بکھرا رنگوں کا
سب کو اپنا عکس دکھا تصویروں میں
ایک پرانے زخم کے ٹانکے ٹوٹ گئے
ایک پرانا درد ملا تصویروں میں
بھولی بسری یادوں کے منظر چمکے
ماضی کا اک باب کھلا تصویروں میں
ہر چہرے کے پیچھے سو چہرے ابھرے
سب کا پردا فاش ہوا تصویروں میں
وقت کہاں مٹھی میں آنے والا تھا
لیکن ہم نے باندھ لیا تصویروں میں
بات زباں پر لانے کی پابندی تھی
ہم نے سب کچھ درج کیا تصویروں میں
دیکھ سکے گا کون بنانے والے کو
سب کا سارا دھیان لگا تصویروں میں
غزل
دل کا سارا درد بھرا تصویروں میں
منیش شکلا