EN हिंदी
دل عشق میں ان کے ہارتے ہیں | شیح شیری
dil ishq mein un ke haarte hain

غزل

دل عشق میں ان کے ہارتے ہیں

رشید رامپوری

;

دل عشق میں ان کے ہارتے ہیں
کاندھے سے یہ بوجھ اتارتے ہیں

ملتا نہیں ان کا کچھ ٹھکانا
ہر جا ہم انہیں پکارتے ہیں

لے لے کے کسی کا نام ہر دم
ہم عمر کے دن گزارتے ہیں

اس بگڑے ہوئے کا کیا ٹھکانا
وہ آپ جسے سنوارتے ہیں

ہوتے ہیں وہی رشیدؔ مایوس
ہر طرح جو جان مارتے ہیں