دھوپ ہوتے ہوئے بادل نہیں مانگا کرتے
ہم سے پاگل ترا آنچل نہیں مانگا کرتے
ہم بزرگوں کی روایت سے جڑے ہیں بھائی
نیکیاں کر کے کبھی پھل نہیں مانگا کرتے
چھین لو ورنہ نہ کچھ ہوگا ندامت کے سوا
پیاس کے راج میں چھاگل نہیں مانگا کرتے
غزل
دھوپ ہوتے ہوئے بادل نہیں مانگا کرتے
طفیل چترویدی