دھل گئی شبنم سے لہو کی مٹھاس
صبح دم بھونرے ہوئے کتنے اداس
پھر کوئی تیشہ چٹانوں پر چلا
پھر کسی بت کی ولادت کی ہے آس
دور سے تکتے رہے ننگے بدن
ہو گئے شو کیس میں میلے لباس
کوئی دروازہ نہ رہنے دو کھلا
اب کوئی آنے نہ پائے میرے پاس
غزل
دھل گئی شبنم سے لہو کی مٹھاس
محمود عشقی