EN हिंदी
ڈھل چکے سورج کے احساسات کی | شیح شیری
Dhal chuke suraj ke ehsasat ki

غزل

ڈھل چکے سورج کے احساسات کی

سچن شالنی

;

ڈھل چکے سورج کے احساسات کی
ہے بہت الجھی کہانی رات کی

سب بکھر جائیں گے موتی فرش پر
کھول دوں گر پوٹلی جذبات کی

رکھ دی ہے عزت جنھوں نے تاک پہ
بات کرتے ہیں وہی اوقات کی

اپنی محنت پر بھروسہ ہے ہمیں
ہے نہیں خواہش کسی خیرات کی

ہو گیا عادی سچنؔ دل درد کا
آنکھ عادی ہو گئی برسات کی