EN हिंदी
دینے والے یہ زندگی دی ہے | شیح شیری
dene wale ye zindagi di hai

غزل

دینے والے یہ زندگی دی ہے

برہما نند جلیس

;

دینے والے یہ زندگی دی ہے
یا مرے ساتھ دل لگی کی ہے

ہم کو معلوم ہی نہ تھا یہ راز
موت کا نام زندگی بھی ہے

آشیانوں کی خیر ہو یا رب
صحن‌ گلشن میں روشنی سی ہے

ہم نے برسوں جگر جلایا ہے
پھر کہیں دل میں روشنی کی ہے

آپ سے دوستی کا اک مفہوم
ساری دنیا سے دشمنی بھی ہے

لوگ مرتے ہیں زندگی کے لئے
ہم نے مر مر کے زندگی کی ہے

ہم کو مارا ہے عاشقی نے جلیسؔ
لوگ کہتے ہیں خود کشی کی ہے