EN हिंदी
دیکھیے گل کی محبت ہمیں کیا دیتی ہے | شیح شیری
dekhiye gul ki mohabbat hamein kya deti hai

غزل

دیکھیے گل کی محبت ہمیں کیا دیتی ہے

جمیلہ خدا بخش

;

دیکھیے گل کی محبت ہمیں کیا دیتی ہے
بلبل زار یہ حسرت سے صدا دیتی ہے

تم سلامت رہو زندہ ہے تمہیں سے الفت
ہاتھ اٹھا کر تمہیں حسرت یہ دعا دیتی ہے

کیا کہوں آہ میں تم سے کہ محبت کیا ہے
یہ وہ شے ہے کہ جو انساں کو مٹا دیتی ہے

سچی الفت بھی عجب چیز ہے اللہ اللہ
جلوۂ یار کو ہر شے میں دکھا دیتی ہے

سر تسلیم تہ تیغ جھکا دے اپنا
یہ صدا دل سے مرے اس کی رضا دیتی ہے

وائے بربادئ قسمت کہ پس مرگ صبا
خاک عشاق جفا کش کی اڑا دیتی ہے

خانۂ دل میں جمیلہؔ یہی اس کی الفت
یاس و ارمان و تمنا کو بٹھا دیتی ہے