دیکھے بلبل جو یار کی صورت
پھر نہ دیکھے بہار کی صورت
برق دیکھی ہو جس نے سو جانے
مجھ دل بے قرار کی صورت
دل ترستا ہے دیکھنے کو مرا
خنجر آب دار کی صورت
جو کوئی دیکھتا ہے روتا ہے
مجھ دل داغ دار کی صورت
وہی سوداؔ کے دل کی سمجھیں قدر
دیکھیں جو لالہ زار کی صورت
غزل
دیکھے بلبل جو یار کی صورت
محمد رفیع سودا