EN हिंदी
دیکھے بلبل جو یار کی صورت | شیح شیری
dekhe bulbul jo yar ki surat

غزل

دیکھے بلبل جو یار کی صورت

محمد رفیع سودا

;

دیکھے بلبل جو یار کی صورت
پھر نہ دیکھے بہار کی صورت

برق دیکھی ہو جس نے سو جانے
مجھ دل بے قرار کی صورت

دل ترستا ہے دیکھنے کو مرا
خنجر آب دار کی صورت

جو کوئی دیکھتا ہے روتا ہے
مجھ دل داغ دار کی صورت

وہی سوداؔ کے دل کی سمجھیں قدر
دیکھیں جو لالہ زار کی صورت