EN हिंदी
دیکھ کے مجھ کو ہنس دیتا ہے | شیح شیری
dekh ke mujhko hans deta hai

غزل

دیکھ کے مجھ کو ہنس دیتا ہے

سلطان سبحانی

;

دیکھ کے مجھ کو ہنس دیتا ہے
دشمن بھی کیا خوب ملا ہے

شاید اس کو غم کا ڈر ہے
جب دیکھو ہنستا رہتا ہے

ہم نے تو ڈھالی ہے جنت
تم نے بس سپنا دیکھا ہے

اس کا نام کسی سے سن کر
کتنے زور سے دل دھڑکا ہے

آنے والا ہر پل ہم کو
پربت سا اونچا لگتا ہے

سب کے چہرے زرد سے کیوں ہیں
پھولوں کا موسم آیا ہے