دیکھ کے مجھ کو ہنس دیتا ہے
دشمن بھی کیا خوب ملا ہے
شاید اس کو غم کا ڈر ہے
جب دیکھو ہنستا رہتا ہے
ہم نے تو ڈھالی ہے جنت
تم نے بس سپنا دیکھا ہے
اس کا نام کسی سے سن کر
کتنے زور سے دل دھڑکا ہے
آنے والا ہر پل ہم کو
پربت سا اونچا لگتا ہے
سب کے چہرے زرد سے کیوں ہیں
پھولوں کا موسم آیا ہے
غزل
دیکھ کے مجھ کو ہنس دیتا ہے
سلطان سبحانی