EN हिंदी
درد دل عمر بھر نہیں ہوتا | شیح شیری
dard-e-dil umr-bhar nahin hota

غزل

درد دل عمر بھر نہیں ہوتا

رگھونندن شرما

;

درد دل عمر بھر نہیں ہوتا
عشق تم سے اگر نہیں ہوتا

اس سے کہیو کے لوٹ آئے وہ
مجھ سے تنہا سفر نہیں ہوتا

جن کی آنکھوں میں خواب پلتے ہیں
ان کی آنکھوں میں ڈر نہیں ہوتا

اے غزل تو اگر نہیں ملتی
میں جدھر ہوں ادھر نہیں ہوتا