درد دل عمر بھر نہیں ہوتا
عشق تم سے اگر نہیں ہوتا
اس سے کہیو کے لوٹ آئے وہ
مجھ سے تنہا سفر نہیں ہوتا
جن کی آنکھوں میں خواب پلتے ہیں
ان کی آنکھوں میں ڈر نہیں ہوتا
اے غزل تو اگر نہیں ملتی
میں جدھر ہوں ادھر نہیں ہوتا

غزل
درد دل عمر بھر نہیں ہوتا
رگھونندن شرما