EN हिंदी
چست کمر کا کیا سبب تنگ قبا کی وجہ کیا | شیح شیری
chust kamar ka kya sabab tang qaba ki wajh kya

غزل

چست کمر کا کیا سبب تنگ قبا کی وجہ کیا

شاد عظیم آبادی

;

چست کمر کا کیا سبب تنگ قبا کی وجہ کیا
ہم تو ہیں آپ سر بکف ہم سے ادا کی وجہ کیا

خاک میں جو ملا ہو خود اس پہ ستم سے کیا حصول
حسن کی یہ سرشت ہے ورنہ جفا کی وجہ کیا

اپنی ہیں جیسی خصلتیں مجھ پہ بھی ہے گماں وہی
یہ نہیں گر سبب تو پھر ترک وفا کی وجہ کیا

مشرب عشق میں دلا کفر ہے یار سے ریا
جب کہ بتوں کا دھیان ہو ذکر خدا کی وجہ کیا

آج کیے ہزار قتل کل کیے اور بھی سوا
شغل یہ جس نگہ کا ہو اس کو حیا کی وجہ کیا

روح و جسد کا سابقہ کتنے دنوں کا ہے بھلا
دونوں کی جنس دو ہے جب ان میں وفا کی وجہ کیا

صدمۂ‌‌ درد و رنج و غم طول فراق کا الم
ہیں یہ حوادثات چند ان کی بقا کی وجہ کیا

سن لیں جو وہ زہے نصیب گر نہ سنیں تو کیا گلہ
ہے یہ انہیں سے گفتگو ترک دعا کی وجہ کیا

مالک دل ہیں جب وہی جب ہے انہیں کا اختیار
مرتکب گناہ کیوں جرم و خطا کی وجہ کیا

روئے ہیں ہم ضرور شادؔ تب تو ہے لب پہ آہ سرد
مینہ نہ برس گیا تو پھر ٹھنڈی ہوا کی وجہ کیا