EN हिंदी
چیر کر سینے کو رکھ دے گر نہ پائے غم گسار (ردیف .. ے) | شیح شیری
chir kar sine ko rakh de gar na pae gham-gusar

غزل

چیر کر سینے کو رکھ دے گر نہ پائے غم گسار (ردیف .. ے)

اختر انصاری

;

چیر کر سینے کو رکھ دے گر نہ پائے غم گسار
دل کی باتیں دل ہی سے کوئی بیاں کب تک کرے

مبتلائے درد ہونے کی یہ لذت دیکھیے
قصۂ غم ہو کسی کا دل مرا دھک دھک کرے

سب کی قسمت اک نہ اک دن جاگتی ہے ہاں بجا
زندگی کیوں کر گزارے وہ جو اس میں شک کرے