EN हिंदी
چھن گئے خود سے تمہارے ہو گئے | شیح شیری
chhin gae KHud se tumhaare ho gae

غزل

چھن گئے خود سے تمہارے ہو گئے

راحیل فاروق

;

چھن گئے خود سے تمہارے ہو گئے
تم پہ عاشق دل کے مارے ہو گئے

کچھ دن آوارہ پھرے سیارہ وار
رہ گئے تم پر ستارے ہو گئے

تجھ پہ قرباں اے جمال عہد سوز
جس کے بیاہے بھی کنوارے ہو گئے

کیا اسی کو کہتے ہیں ربط دلی
چور دل کے جاں سے پیارے ہو گئے

ہم تھے تیرے خاکساروں میں شمار
حاسدوں میں چاند تارے ہو گئے

چار نظریں چار باتیں چار دن
ہم تمہارے تم ہمارے ہو گئے

اک نظر کرنے سے تیرا کیا گیا
اہل دل کے وارے نیارے ہو گئے

کچھ تو خود دل پھینک تھے راحیلؔ ہم
کچھ ادھر سے بھی اشارے ہو گئے