چمن میں اختلاط رنگ و بو سے بات بنتی ہے
ہم ہی ہم ہیں تو کیا ہم ہیں تم ہی تم ہو تو کیا تم ہو
اندھیری رات طوفانی ہوا ٹوٹی ہوئی کشتی
یہی اسباب کیا کم تھے کہ اس پر ناخدا تم ہو
زمانہ دیکھتا ہوں کیا کرے گا مدعی ہو کر
نہیں بھی ہو تو بسم اللہ میرے مدعا تم ہو
ہمارا پیار رسوائے زمانہ ہو نہیں سکتا
نہ اتنے با وفا ہم ہیں نہ اتنے با وفا تم ہو
غزل
چمن میں اختلاط رنگ و بو سے بات بنتی ہے
سرشار سیلانی