EN हिंदी
چلنے میں سایہ ہم قد جاناں ہے دوسرا | شیح شیری
chalne mein saya ham-qad-e-jaanan hai dusra

غزل

چلنے میں سایہ ہم قد جاناں ہے دوسرا

معروف دہلوی

;

چلنے میں سایہ ہم قد جاناں ہے دوسرا
کیا صاف مصرع ایک سے چسپاں ہے دوسرا

بولے وہ اپنی شکل کو آپ آئنے میں دیکھ
دریا کے پار اور گلستاں ہے دوسرا

بے جا نہیں گر اس کا فلک پر دماغ ہو
یارو زمیں پہ وہ مہ تاباں ہے دوسرا

معروفؔ کس کا یاں سے نکلنے کو جی کرے
دہلی عجب جگہ ہے پرستاں ہے دوسرا