EN हिंदी
چاندنی کو رسول کہتا ہوں | شیح شیری
chandni ko rasul kahta hun

غزل

چاندنی کو رسول کہتا ہوں

ساغر صدیقی

;

چاندنی کو رسول کہتا ہوں
بات کو با اصول کہتا ہوں

جگمگاتے ہوئے ستاروں کو
تیرے پاؤں کی دھول کہتا ہوں

جو چمن کی حیات کو ڈس لے
اس کلی کو ببول کہتا ہوں

اتفاقاً تمہارے ملنے کو
زندگی کا حصول کہتا ہوں

آپ کی سانولی سی مورت کو
ذوق یزداں کی بھول کہتا ہوں

جب میسر ہوں ساغر و مینا
برق پاروں کو پھول کہتا ہوں