EN हिंदी
چاند بھی ستاروں کو ساتھ لے کے چلتا ہے (ردیف .. ا) | شیح شیری
chand bhi sitaron ko sath le ke chalta hai

غزل

چاند بھی ستاروں کو ساتھ لے کے چلتا ہے (ردیف .. ا)

دلکش ساگری

;

چاند بھی ستاروں کو ساتھ لے کے چلتا ہے
جانے کیوں بھٹکتے ہیں لوگ بے سبب تنہا

دیکھیے اندھیروں کے جسم کب پگھلتے ہیں
تیرگی زیادہ ہے اور چراغ شب تنہا

ہم جگر فگاروں کی اس ادا کو کیا کہیے
بیٹھتے ہیں سب مل کر سوچتے ہیں سب تنہا

آپ کو نہ راس آئی انجمن تو کیا ہوگا
ہم تو کاٹ ہی لیں گے اپنے روز و شب تنہا

اور ہم کہاں جائیں کسی سے روشنی مانگیں
شہر میں تمہیں تو ہو ایک مہ لقب تنہا