EN हिंदी
بوئے خوش کی طرح ہر سمت بکھر جاؤں گا (ردیف .. و) | شیح شیری
bu-e-KHush ki tarah har samt bikhar jaunga

غزل

بوئے خوش کی طرح ہر سمت بکھر جاؤں گا (ردیف .. و)

صبا جائسی

;

بوئے خوش کی طرح ہر سمت بکھر جاؤں گا
آہنی ہاتھوں سے اب کوئی دبا دے مجھ کو

میں تو مدت سے چلا آتا ہوں پیچھے پیچھے
گردش وقت کبھی رک کے صدا دے مجھ کو

دن تو سارا ہی کٹا مثل چراغ کشتہ
گرمیٔ جسم سر شام جلا دے مجھ کو

تم مجھے دیکھ کے جو بات کبھی کہہ نہ سکے
کیا یہ ممکن نہیں آئینہ بتا دے مجھ کو

جن کو پانے سے حقیقت بھی فسانہ بن جائے
اب صباؔ ایسے سرابوں کا پتا دے مجھ کو