EN हिंदी
بتوں کا ذکر کر واعظ خدا کو کس نے دیکھا ہے | شیح شیری
buton ka zikr kar waiz KHuda ko kis ne dekha hai

غزل

بتوں کا ذکر کر واعظ خدا کو کس نے دیکھا ہے

حاتم علی مہر

;

بتوں کا ذکر کر واعظ خدا کو کس نے دیکھا ہے
شرار سنگ موسیٰ کے لیے برق تجلیٰ ہے

یہ ہندستان ہے یاں پر بتوں کا روز میلہ ہے
خدا جانے وہ بت اے مہرؔ دیوی ہے کہ درگا ہے

تصور اس صنم کا ہے ہمیں کعبہ سے کیا مطلب
چراغ اپنا ہے داغ دل ہے جو مندر میں جلتا ہے

جدا ہے نعمت دنیا سے لذت بوسۂ لب کی
وہ جوگی ہو گیا جس نے یہ موہن بھوگ چکھا ہے

بتا جائز ہے کس مذہب میں خون بے گناہ ظالم
تو ہندو ہے مسلماں ہے یہودی ہے کہ ترسا ہے

کیا کافر نے کافر مہرؔ سے مرد مسلماں کو
جنیوو رشتۂ تسبیح داغ سجدہ ٹیکہ ہے