بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن
سراپا آرزو ہوں آرزو بن
کوئی اس شہر کو تاراج کر دے
ہوئی ہے میری وحشت ہا و ہو بن
یہ سب معجز نمائی کی ہوس ہے
رفوگر آئے ہیں تار رفو بن
معاش بے دلاں پوچھو نہ یارو
نمو پاتے رہے رزق نمو بن
گزار اے شوق اب خلوت کی راتیں
گزارش بن گلہ بن گفتگو بن
غزل
بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن
جون ایلیا