EN हिंदी
بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن | شیح شیری
bhaTakta phir raha hun justuju bin

غزل

بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن

جون ایلیا

;

بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن
سراپا آرزو ہوں آرزو بن

کوئی اس شہر کو تاراج کر دے
ہوئی ہے میری وحشت ہا و ہو بن

یہ سب معجز نمائی کی ہوس ہے
رفوگر آئے ہیں تار رفو بن

معاش بے دلاں پوچھو نہ یارو
نمو پاتے رہے رزق نمو بن

گزار اے شوق اب خلوت کی راتیں
گزارش بن گلہ بن گفتگو بن