بیچ دی کیوں زندگی دو چار آنے کے لئے
ایک دو لمحہ تو رکھتا مسکرانے کے لئے
دوڑ کر دفتر گئے بھاگے وہاں سے گھر گئے
لنچ میں فرصت نہیں ہے لنچ کھانے کے لئے
کس لئے کس کے لئے ٹٹو بنے ہو رات دن
آج بھی رویا ہے بچہ گود آنے کے لئے
گاؤں میں ماں باپ تم کو یاد کرتے ہیں بہت
وقت تھوڑا سا نکالو گاؤں جانے کے لئے
کچھ سمے گھر کے لئے بھی اب نکالو دوستو
دن بہت تھوڑے بچے ہیں گھر بچانے کے لئے
غزل
بیچ دی کیوں زندگی دو چار آنے کے لئے
شیو کمار بلگرامی