EN हिंदी
بے خودی اب تو سب پہ چھائی ہے | شیح شیری
be-KHudi ab to sab pe chhai hai

غزل

بے خودی اب تو سب پہ چھائی ہے

مانی جائسی

;

بے خودی اب تو سب پہ چھائی ہے
بے تماشا یہ خود نمائی ہے

اب یہ بیڑا خدا ہی پار لگائے
دل ہے اور غم کی نا خدائی ہے

تجھ کو تاب نظر نہیں واعظ
اس لئے عذر پارسائی ہے

ثبت ہے آستاں پہ نقش سجود
حسن تقدیر جبہہ سائی ہے

مانگ مانیؔ جزائے محرومی
حشر ہے سب نے داد پائی ہے