بے خودی اب تو سب پہ چھائی ہے
بے تماشا یہ خود نمائی ہے
اب یہ بیڑا خدا ہی پار لگائے
دل ہے اور غم کی نا خدائی ہے
تجھ کو تاب نظر نہیں واعظ
اس لئے عذر پارسائی ہے
ثبت ہے آستاں پہ نقش سجود
حسن تقدیر جبہہ سائی ہے
مانگ مانیؔ جزائے محرومی
حشر ہے سب نے داد پائی ہے
غزل
بے خودی اب تو سب پہ چھائی ہے
مانی جائسی