EN हिंदी
بس تمہارا مکاں دکھائی دیا | شیح شیری
bas tumhaara makan dikhai diya

غزل

بس تمہارا مکاں دکھائی دیا

فہمی بدایونی

;

بس تمہارا مکاں دکھائی دیا
جس میں سارا جہاں دکھائی دیا

وہ وہیں تھا جہاں دکھائی دیا
عشق میں یہ کہاں دکھائی دیا

عمر بھر پر نہیں ملے ہم کو
عمر بھر آسماں دکھائی دیا

روز دیدہ وروں سے کہتا ہوں
تو کہاں تھا کہاں دکھائی دیا

اچھے خاصے قفس میں رہتے تھے
جانے کیوں آسماں دکھائی دیا