EN हिंदी
بس ہم نے ساتھ ترا ہر دعا میں مانگا ہے | شیح شیری
bas humne sath tera har dua mein manga hai

غزل

بس ہم نے ساتھ ترا ہر دعا میں مانگا ہے

نور این ساحر

;

بس ہم نے ساتھ ترا ہر دعا میں مانگا ہے
کہ اپنی جاں سے زیادہ تجھی کو چاہا ہے

زمانے بھر کے بہت لوگ تم نے دیکھے ہیں
ہمارے جیسا کہیں کوئی تم نے دیکھا ہے

اندھیری رات کے اے چاند تو بتا مجھ کو
مری طرح وو کبھی تیرے ساتھ جاگا ہے

ہر ایک درد رہا ہو گیا مرے دل سے
کہ میں نے جب بھی ترا ہنستا چہرہ دیکھا ہے

تمہارے آگے ستارے نظارے کچھ بھی نہیں
تمہارے آگے ہر اک رنگ پھیکا پھیکا ہے