EN हिंदी
بنجارے ہیں رشتوں کی تجارت نہیں کرتے | شیح شیری
banjare hain rishton ki tijarat nahin karte

غزل

بنجارے ہیں رشتوں کی تجارت نہیں کرتے

نسیم نکہت

;

بنجارے ہیں رشتوں کی تجارت نہیں کرتے
ہم لوگ دکھاوے کی محبت نہیں کرتے

ملنا ہے تو آ جیت لے میدان میں ہم کو
ہم اپنے قبیلے سے بغاوت نہیں کرتے

طوفان سے لڑنے کا سلیقہ ہے ضروری
ہم ڈوبنے والوں کی حمایت نہیں کرتے