بن کر جو انجان گئے ہیں
وہ مجھ کو پہچان گئے ہیں
شبنم کے کتنے ہی آنسو
پھولوں پر قربان گئے ہیں
ہنسنے والے یہ کیا سمجھیں
ساحل تک طوفان گئے ہیں
غزل
بن کر جو انجان گئے ہیں
سید باسط حسین ماہر لکھنوی
غزل
سید باسط حسین ماہر لکھنوی
بن کر جو انجان گئے ہیں
وہ مجھ کو پہچان گئے ہیں
شبنم کے کتنے ہی آنسو
پھولوں پر قربان گئے ہیں
ہنسنے والے یہ کیا سمجھیں
ساحل تک طوفان گئے ہیں