EN हिंदी
بہت نہ حوصلۂ عز و جاہ مجھ سے ہوا | شیح شیری
bahut na hausala-e-izz-o-jah mujhse hua

غزل

بہت نہ حوصلۂ عز و جاہ مجھ سے ہوا

افضال احمد سید

;

بہت نہ حوصلۂ عز و جاہ مجھ سے ہوا
فقط فراز نگین و نگاہ مجھ سے ہوا

چراغ شب نے مجھے اپنے خواب میں دیکھا
ستارۂ سحری خوش نگاہ مجھ سے ہوا

گرفت کوزہ سے اک خاک میری سمت بڑھی
صف سراب کوئی سد راہ مجھ سے ہوا

شب فسانہ و فرسنگ اس سے مل آیا
جو ماورائے سفید و سیاہ مجھ سے ہوا

سر گریز و گماں اس نے امتحان لیا
جو ہمکنار مرا کم نگاہ مجھ سے ہوا

کمان خانۂ افلاک کے مقابل بھی
میں اس سے اور وہ پھر کج کلاہ مجھ سے ہوا

جو سیل ہجرت گل تھا مرے قدم سے رکا
کمند لمحۂ صد اشتباہ مجھ سے ہوا

نیام زد نہ ہوئی مجھ سے تیغ حیرانی
شکست آئنہ انتباہ مجھ سے ہوا