EN हिंदी
بہت کچھ لکھا ہے بہت کچھ لکھیں گے | شیح شیری
bahut kuchh likha hai bahut kuchh likhenge

غزل

بہت کچھ لکھا ہے بہت کچھ لکھیں گے

شبیر ناقد

;

بہت کچھ لکھا ہے بہت کچھ لکھیں گے
یہ طے ہے کہ اہل قلم ہی رہیں گے

نہیں ہم نصیبوں سے مایوس بالکل
جو ہم بن نہ پائے وہ بچے بنیں گے

گنوائے ہیں اوقات اپنے جنہوں نے
وہی عمر بھر ہاتھ ملتے رہیں گے

رہے گا جو یونہی ستم کا تسلسل
تو تنگ آ کے ہم بھی بغاوت کریں گے

اگر عدل سے نسل محروم ہوگی
تو پھر دیکھنا لوگ رہزن بنیں گے

جو کہتے ہیں کہتے رہیں اہل دنیا
مگر ہم تو ناقدؔ سدا سچ کہیں گے