EN हिंदी
بہار آئی گلی کی طرح دل کھول | شیح شیری
bahaar aai gali ki tarah dil khol

غزل

بہار آئی گلی کی طرح دل کھول

آبرو شاہ مبارک

;

بہار آئی گلی کی طرح دل کھول
گلوں کی بھانت ہنس بلبل کے جوں بول

پیا تیرے زنخ میں چاہ کر کے
ہوئے سب عاشقاں کے دل ڈواں ڈول

ہمارے جان و دل سیں غم نیں ضد کی
ہوا دل تنگ و جامے میں پڑا جھول

بلا ہے راہ بہکانے کوں یہ زلف
گیا ہے بیچ اس کے دیکھ مرغول

بکائی ہاتھ اس کے آپ زر دے
بھلا یوسف زلیخا نیں لیا مول