EN हिंदी
بادشاہ وقت کوئی اور کوئی مجبور کیوں | شیح شیری
baadshah-e-waqt koi aur koi majbur kyun

غزل

بادشاہ وقت کوئی اور کوئی مجبور کیوں

فاطمہ وصیہ جائسی

;

بادشاہ وقت کوئی اور کوئی مجبور کیوں
بن گیا ہے اک زمانے کا یہی دستور کیوں

ہے بقا کے ساتھ تو نام فنا بھی لازمی
آپ اتنی بے ثباتی پر ہوئے مغرور کیوں

دھوپ میں پانی میں سردی میں ہوا کے ساتھ ساتھ
جان اپنی دے رہا ہے آج بھی مزدور کیوں

یہ تو دنیا ہے نہ بدلی ہے نہ بدلے گی کبھی
غور کرنے کے لئے پھر آپ ہیں مجبور کیوں

اپنی شہرت کے لئے اس نے تو کچھ سوچا نہیں
ہو گئی لیکن وصیہؔ کی غزل مشہور کیوں