EN हिंदी
اولیں شرط ہے انسان کا انساں ہونا | شیح شیری
awwalin shart hai insan ka insan hona

غزل

اولیں شرط ہے انسان کا انساں ہونا

عشرت کرتپوری

;

اولیں شرط ہے انسان کا انساں ہونا
بعد کی بات ہے ہندو یا مسلماں ہونا

جو بھی آتا ہے وو کلیوں کو مسل جاتا ہے
اک حسیں کھیل ہے گلشن کا نگہباں ہونا

اہل دانش نے کبھی خواب میں سوچا بھی نہ تھا
جرم بن جائے گا اس دور میں انساں ہونا

عدل ہے مصلحت وقت کے پنجے سے اسیر
سخت مشکل ہے یہاں صاحب ایماں ہونا

جشن بے چارگی جس وقت مناتے ہوں عوام
نا مناسب سا ہے اس وقت غزل خواں ہونا

بن گیا جہل کے بڑھنے کا سبب اے عشرتؔ
یک بہ یک علم کی شمع کا فروزاں ہونا