EN हिंदी
اول غزل عبادت کی | شیح شیری
awwal ghazal ibaadat ki

غزل

اول غزل عبادت کی

پریم بھنڈاری

;

اول غزل عبادت کی
اس کے بعد شرارت کی

مجھ کو یاد رہا تو بھولا
بات ہے یہ تو عادت کی

اس سے مل کر اور بڑھی ہے
پیاس بجھی نہ چاہت کی

دن بھر دکھ کے پتھر کاٹے
رات ملی نہ راحت کی

مجھ کو بھولنے والے تو نے
مجھ پہ بڑی عنایت کی