اور کتنے ابھی ستم ہوں گے
کتنے سر اور ابھی قلم ہوں گے
جبر و ظلمت کی اس خدائی میں
جانے کن کن پہ کیا کرم ہوں گے
اس اندھیرے میں جلتے چاند چراغ
رکھتے کس کس کا وہ بھرم ہوں گے
غزل
اور کتنے ابھی ستم ہوں گے
رضی رضی الدین
غزل
رضی رضی الدین
اور کتنے ابھی ستم ہوں گے
کتنے سر اور ابھی قلم ہوں گے
جبر و ظلمت کی اس خدائی میں
جانے کن کن پہ کیا کرم ہوں گے
اس اندھیرے میں جلتے چاند چراغ
رکھتے کس کس کا وہ بھرم ہوں گے