EN हिंदी
اشک آنکھوں میں اور دل میں آہوں کے شرر دیکھے | شیح شیری
ashk aankhon mein aur dil mein aahon ke sharar dekhe

غزل

اشک آنکھوں میں اور دل میں آہوں کے شرر دیکھے

راہی شہابی

;

اشک آنکھوں میں اور دل میں آہوں کے شرر دیکھے
برسات کے موسم میں جلتے ہوئے گھر دیکھے

آخر کو یہ دن تو نے اے دیدۂ تر دیکھے
ملتے ہوئے مٹی میں انمول گہر دیکھے

جلووں کی حدیں آخر کیسے متعین ہوں
آنکھوں نے ترے جلوے تا حد نظر دیکھے

گہنائے ہوئے چاند اور دھندلائے ہوئے سورج
فرقت میں ان آنکھوں نے کیا شام و سحر دیکھے

پہنچا دے سلام اس تک ہم تیرہ نصیبوں کا
جو راہیٔؔ خوش قسمت تنویر سحر دیکھے