EN हिंदी
اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی | شیح شیری
asar dekha dua jab raat bhar ki

غزل

اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی

افسر میرٹھی

;

اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی
ضیا کچھ کچھ ہے تاروں میں سحر کی

ہوئے رخصت جہاں سے صبح ہوتے
کہانی ہجر کی یوں مختصر کی

تڑپ اٹھے لحد کے سونے والے
زمیں کی سمت کیوں تم نے نظر کی

سحر دیکھیں یہ حسرت لے گئے ہم
بتائیں کیا تمہیں کیوں کر سحر کی