EN हिंदी
عرصۂ عمر ملے وسعت ویراں میں مجھے | شیح شیری
arsa-e-umr mile wusat-e-viran mein mujhe

غزل

عرصۂ عمر ملے وسعت ویراں میں مجھے

حسن جمیل

;

عرصۂ عمر ملے وسعت ویراں میں مجھے
وقت لے آیا ہے پھر شورش طوفاں میں مجھے

اب تو پیغام عطا ہو کوئی آزادی کا
اب تو اک عمر ہوئی ہے ترے زنداں میں مجھے

غم ٹپک پڑتا ہے کیوں آنکھ سے آنسو بن کر
جب تری یاد ستائے شب ہجراں میں مجھے

صفت کوہ گراں جم کے کھڑا ہوں لیکن
راکھ ہو جانا ہے اک دن ترے ارماں میں مجھے