ارے مے گسارو سویرے سویرے
خرابات کے گرد پھیرے پہ پھیرے
بڑی روشنی بخشتے ہیں نظر کو
تیرے گیسوؤں کے مقدس اندھیرے
کسی دن ادھر سے گزر کر تو دیکھو
بڑی رونقیں ہیں فقیروں کے ڈیرے
غم زندگی کو عدمؔ ساتھ لے کر
کہاں جا رہے ہو سویرے سویرے
غزل
ارے مے گسارو سویرے سویرے
عبد الحمید عدم