EN हिंदी
عرق کو دیکھ منہ پر تیرے پیارے | شیح شیری
araq ko dekh munh par tere pyare

غزل

عرق کو دیکھ منہ پر تیرے پیارے

میر حسن

;

عرق کو دیکھ منہ پر تیرے پیارے
فلک کو پیٹھ دے بیٹھے ہیں تارے

کبھی وہ دن بھی ہووے گا کہ جس دن
گلے سے پھر ملیں گے ہم تمہارے

چمن میں کس نے دل خالی کیا ہے
لہو سے جو بھرے ہیں پھول سارے

نہیں ہوتی میسر وصل کی رات
چلے جاتے ہیں یوں ہی دن ہمارے

رقیبوں کو ملیں گل اور ہمیں داغ
حسنؔ کیا بخت الٹے ہیں ہمارے