عقل کو چھوڑ عشق میں آ جا
خام ہے عشق سوں جو کوئی لا جا
عشق بازی میں دل کو رکھ ثابت
اپنا معشوق آپ میں پا جا
عشق کی راہ میں ہے یک رنگی
کیا وہاں بادشاہ کیا راجا
عشق کی راہ میں مسافر کو
عاشقاں بولتے ہیں جلد جا جا
شہ سوں پایا ہے جب وصال علیمؔ
فوج عشاق میں طبل باجا
غزل
عقل کو چھوڑ عشق میں آ جا
علیم اللہ