اپنی نگاہ شوق کو رسوا کریں گے ہم
ہر دل کو بے قرار تمنا کریں گے ہم
ہاں آپ کو اٹھانا پڑے گی نگاہ لطف
کیا مفت اپنے راز کو افشا کریں گے ہم
خلوت کدے میں دل کے بٹھا دیں گے حسن کو
اور اپنے جلوے انجمن آرا کریں گے ہم
اے حسن ہم کو ہجر کی راتوں کا خوف کیا
تیرا خیال جاگے گا سویا کریں گے ہم
یہ دل سے کہہ کے آہوں کے جھونکے نکل گئے
ان کو تھپک تھپک کے سلایا کریں گے ہم
غزل
اپنی نگاہ شوق کو رسوا کریں گے ہم
معین احسن جذبی