EN हिंदी
اپنی نگاہ شوق کو رسوا کریں گے ہم | شیح شیری
apni nigah-e-shauq ko ruswa karenge hum

غزل

اپنی نگاہ شوق کو رسوا کریں گے ہم

معین احسن جذبی

;

اپنی نگاہ شوق کو رسوا کریں گے ہم
ہر دل کو بے قرار تمنا کریں گے ہم

ہاں آپ کو اٹھانا پڑے گی نگاہ لطف
کیا مفت اپنے راز کو افشا کریں گے ہم

خلوت کدے میں دل کے بٹھا دیں گے حسن کو
اور اپنے جلوے انجمن آرا کریں گے ہم

اے حسن ہم کو ہجر کی راتوں کا خوف کیا
تیرا خیال جاگے گا سویا کریں گے ہم

یہ دل سے کہہ کے آہوں کے جھونکے نکل گئے
ان کو تھپک تھپک کے سلایا کریں گے ہم