اپنی نظروں میں ہارنا کب تک
اس کو اکثر پکارنا کب تک
اب تو کھل جانی چاہئے آنکھیں
رات کو دن پکارنا کب تک
فون کر ہی لیا تمہیں آخر
شام بے کل گزارنا کب تک
حوصلہ دیجے ہمتیں دیجے
ڈوبتے کو ابھارنا کب تک
اب جو کیجے وہ سب سہی کیجئے
غلطیوں کو سدھارنا کب تک
غزل
اپنی نظروں میں ہارنا کب تک
سون روپا وشال