EN हिंदी
اپنی جیسی ہی کسی شکل میں ڈھالیں گے تمہیں | شیح شیری
apni jaisi hi kisi shakl mein Dhaalenge tumhein

غزل

اپنی جیسی ہی کسی شکل میں ڈھالیں گے تمہیں

ابھیشیک شکلا

;

اپنی جیسی ہی کسی شکل میں ڈھالیں گے تمہیں
ہم بگڑ جائیں گے اتنا کی بنا لیں گے تمہیں

جانے کیا کچھ ہو چھپا تم میں محبت کے سوا
ہم تسلی کے لئے پھر سے کھگالیں گے تمہیں

ہم نے سوچا ہے کہ اس بار جنوں کرتے ہوئے
خود کو اس طرح سے کھو دیں گے کہ پا لیں گے تمہیں

مجھ میں پیوست ہو تم یوں کہ زمانے والے
میری مٹی سے مرے بعد نکالیں گے تمہیں