اپنے ہم رنگ چاہتے تھے ہم
ایک دل تنگ چاہتے تھے ہم
نیند بے خواب چاہتے تھے ہم
رات بے رنگ چاہتے تھے ہم
جیتنے ہارنے کی بات نہ تھی
اس سے بس جنگ چاہتے تھے ہم
شب تھی تنہائی تھی اداسی تھی
اب تو آہنگ چاہتے تھے ہم
خود کو ہی تنگ آ گئے تھے ہم
اس کو اس ڈھنگ چاہتے تھے ہم
یہ سر عشق ہو گئی ورنہ
کیا کوئی جنگ چاہتے تھے ہم
غزل
اپنے ہم رنگ چاہتے تھے ہم
کلدیپ کمار