EN हिंदी
اپنے ہم رنگ چاہتے تھے ہم | شیح شیری
apne ham-rang chahte the hum

غزل

اپنے ہم رنگ چاہتے تھے ہم

کلدیپ کمار

;

اپنے ہم رنگ چاہتے تھے ہم
ایک دل تنگ چاہتے تھے ہم

نیند بے خواب چاہتے تھے ہم
رات بے رنگ چاہتے تھے ہم

جیتنے ہارنے کی بات نہ تھی
اس سے بس جنگ چاہتے تھے ہم

شب تھی تنہائی تھی اداسی تھی
اب تو آہنگ چاہتے تھے ہم

خود کو ہی تنگ آ گئے تھے ہم
اس کو اس ڈھنگ چاہتے تھے ہم

یہ سر عشق ہو گئی ورنہ
کیا کوئی جنگ چاہتے تھے ہم